ٹائیفائیڈ ایک ایسا انفیکشن ہے جو بیکٹیریم سالمونیلا ٹائفی کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں میں سے ایک ہے جو کہ آلودہ پانی یا کھانا کھانے سے ہوتی ہے۔ ٹائیفائیڈ بچوں کے لیے موذی ثابت ہوسکتا ہے۔ پاکستان ان ترقی پذیر ممالک میں سے ایک ہے جہاں ٹائیفائیڈ بخار عام ہے۔ اس مضمون میں ہم ٹائیفائیڈ کی وجوہات، علامات، علاج اور احتیاطی تدابیر پر بات کریں گے۔

ٹائیفائیڈ کا پھیلاؤ ان علاقوں میں عام پایا جاتا ہے جہاں پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہوتا یا وہاں صفائی اور نکاسی آب کا نظام ناقص ہوتا ہے۔ سیلاب اور قدرتی آفات کے بعد بھی اس مرض کا پھیلنا عام ہےجس کی وجہ پینے کے صاف پانی کا گٹروں کے گندے پانی سے آلودہ ہونا ہے۔دوسری وجہ قدرتی آفات کے نتیجے میں قائم ہونے والی خیمہ بستیوں میں آنے والے حالیہ سیلاب سے مختلف علاقوں میں پانی کے ذریعے سے پھیلنے والی بیماریوں کی وبائیں جیسے کہ ٹائیفائیڈ، ہیضہ، ہیپاٹائٹس اے اور ای وغیرہ پھوٹنا ہے۔

Typhoid (Urdu).png

ٹائیفائیڈ کی وجوہات

ٹائیفائیڈ کی وجوہات پانی سے پیدا ہونے والی دیگر بیماریوں سے بہت ملتی جلتی ہیں۔ اس کے جراثیم منہ کے راستے سے جسم میں داخل ہوتے ہیں، یعنی متاثرہ شخص کے فضلے سے آلودہ ہوئے پانی یا کھانے کے ذریعے دوسرے شخص میں منتقل ہوتے ہیں۔

آپ کو ٹائیفائیڈ ہو سکتا ہے اگر آپ

  • گندہ یا آلودہ پانی پیتے ہیں،
  • ایسی خوراک کا استعمال کرتے ہیں جو کہ آلودہ پانی سے بنا ہو یا جس پرمکھیوں کے ذریعے ٹائیفائیڈ جراثیم منتقل ہوئے ہو،
  •  آلودہ پانی سے دھلی ہوئی سبزیوں یا پھلوں کا استعمال کرتے ہیں ،
  •  آپ بیت الخلا کے استعمال یا کھانا کھانے سے پہلے ہاتھ نہیں دھوتے،
  •  آلودہ پانی میں پالی گئی مچھلی یا سمندری غذا کھاتے ہیں،
  •  ایسی خوراک کھاتے ہیں جو کہ باقاعدہ طور پر پکائی نا گئی ہو خاص کر گوشت، مرغی یا مچھلی۔

ٹائیفائیڈ کی علامات

ٹائیفائیڈ کی علامات عموما ظاہر ہونے میں ایک سے دو ہفتے کا وقت لگتا ہے۔ چند علامات مندرجہ ذیل ہیں،

  • کم درجے کا بخار جو بالآخرتیز بخار میں تبدیل ہوجاتا ہے،
  • کمزوری اور تھکاوٹ،
  • جسم، سر اور پٹھوں میں درد،  
  • پسینہ آنا ،
  • خشک کھانسی،
  • بھوک اور وزن میں کمی،
  • پیٹ میں درد، ہیضہ یا قبض،
  • جسم پر سرخ نشان آنا،
  • پیٹ کا پھولنا۔

تشخیص اور علاج

ٹائیفائیڈ کی تشخیص ڈاکٹر فضلے یا خون کے ٹیسٹ کے ذریعے کرتے ہیں۔ اگر آپ کے ٹیسٹوں میں ٹائیفائیڈ کے جراثیم کا پتہ چلتا ہے تو آپ کا ڈاکٹر آپ کو ٹائیفائیڈ کی قسم کے لحاظ سے دوا دے گا۔ اگر ٹائیفائیڈ سے ہونے والے ہیضہ کی وجہ سے پانی کی کمی واقع ہوئی ہے تو آپ کو منہ کے ذریعے نمکیات ملا پانی پینا ہوگا یا ڈرپ کے ذریعے جسم میں پانی کی کمی کو پورا کیا جائے گا۔


اگر آپ کو مسلسل بخار ہو یا ٹائیفائیڈ کی کوئی اور علامات ظاہر ہوں تو فوری طور پر طبی امداد حاصل کریں مستقل ہیضہ کی صورت میں اپنے جسم میں پانی کی کمی کو دور کرنے کے لیے نمکیات ملا پانی پئیں۔

نوٹ: پانی کی کمی موت کا سبب بن سکتی ہے اسی لیے ایسے مریضوں کے لیے جسم میں پانی کی کمی کو دور کرنا انتہائی ضروری ہے ۔

ویکسینیشن

ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کے سب سے طاقتور طریقوں میں سے ایک ٹائیفائیڈ ویکسین لینا ہے۔عالمی ادارہ صحت، ڈبلیو۔ ایچ ۔ او کے مطابق پاکستان دنیا کا پہلا ملک ہے جس نے ٹائیفائیڈ کی ویکسین کو بنیادی حفاظتی ٹیکوں کا حصہ بنایا ہے۔ محکمہ صحت کی جانب سے چلائی جانے والی معمول کی مہم کے دوران نو ماہ سے زائد عمر کے بچوں کو ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کے ٹیکے مفت لگائے جاتے ہیں۔ اگر حکومت آپ کے علاقے میں ٹائیفائیڈ کی ویکسینیشن لگا رہی ہے، تو اپنے بچوں کو جلد از جلد ٹیکے لگوائیں۔

ٹائیفائیڈ سے بچاؤ

ٹائیفائیڈ کی مختلف اقسام ہیں جن میں  سے ایک قسم ایسی ہے جس پر کسی بھی دوائی کا اثر نہیں ہوتا۔ یہ قسم صحت سے جڑے ماہرین کے لیے سب سے زیادہ تشویش کا باعث ہے ۔ پاکستان میں صورتحال خاصی تشویشناک ہے کیونکہ 2016 میں ملک میں بڑے پیمانے پر اس قسم کے ٹائیفائیڈ بخار کی تخشیص ہوئی تھی اور یہ وباء اب بھی جاری ہے۔   ان وجوہات کی بناء پر احتیاطی تدابیر کو اپنانا نہایت ہی اہم ہے کیونکہ دوائیوں کے خلاف مزاحم ٹائیفائیڈ کا علاج ممکن نہیں۔

ٹائیفائیڈ بخار کے خلاف حفاظت اور صحت کو یقینی بنانے کے لیے، آپ درج ذیل اقدامات کر سکتے ہیں۔

1۔ ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کے ٹیکے لگائیں۔

2۔ صاف اور محفوظ پانی پیئں۔

صاف اور محفوظ پانی پئیں - آپ پانی کو ابال کر یا فلٹر کر کے استعمال کر سکتے ہیں۔ ابالنے یا فلٹر کرنے کی سہولت دستیاب نہ ہونے کی صورت میں آپ پانی کو پینے کے قابل بنانے کے لیے پانی میں پانی صاف کرنے والی گولیاں استعمال کر سکتے ہیں۔ یہ عمل سیلاب زدہ علاقوں یا کیمپوں میں رہنے والے افراد کے لیے خاص طور پر اہم ہے۔

3۔ صاف ستھرا کھانا کھائیں۔

ٹائیفائیڈ سے بچنے کے لیے کھانے کی حفاظت اور صفائی انتہائی ضروری ہے۔

  • ایسا کھانا کھانے سے اجتناب کریں جو کہ حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق نہ بنا ہو خاص کر ٹھیلوں پر ملنے والا کھانا،
  • کھانا تیار کرنے کے لیے پینے کے صاف اور محفوظ پانی کا استعمال کریں ،
  • پھلوں اور سبزیوں کو صاف پانی سے دھوئیں،
  • پھلوں اور سبزیوں کو کھانے سے پہلے چھیل لیں کیونکہ ان کی سطح پر جراثیم ہو سکتے ہیں،
  • کچی یا کم پکی ہوئی مچھلی یا سمندری غذا، گوشت اور مرغی کا استعمال نہ کریں،
  • کچا دودھ نہ پئیں –  دودھ کو اچھی طرح ابالیں یا بازار سے پیک شدہ دودھ استعمال کریں،
  • تازہ پکا ہوا اور گرم کھانا کھائیں۔ ایسے کھانے سے پرہیز کریں جس کے بارے میں آپ کو شبہ ہو کہ خراب ہو سکتا ہے یا بدبو آ رہی ہو،
  • پکا ہوا کھانا اچھی طرح ڈھانپیں تاکہ مکھیوں سے بچ سکیں۔

4۔ ہاتھ کی حفظان صحت پر عمل کریں۔

مجموعی صحت اور تندرستی کے لیے ہاتھوں کی صفائی انتہائی ضروری ہے۔ بیت الخلا استعمال کرنے کے بعد یا ہر کھانے سے پہلے اپنے ہاتھوں کو صابن اور صاف پانی سے دھونا یقینی بنائیں۔ اگر آپ کیمپ میں رہ رہے ہیں تو اپنے کیمپ کے منتظم یا آپ کے علاقے میں کام کرنے والی کسی امدادی تنظیم سے درخواست کریں کہ وہ آپ کو صابن اور صاف پانی فراہم کریں ۔

5۔ عمومی حفظان صحت پر عمل کریں۔

ہاتھ کی صفائی کے علاوہ عمومی حفظان صحت یا مجموعی صفائی بھی صحت کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ آپ اپنی اور اپنے خاندان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے درج ذیل اقدامات کر سکتے ہیں،

  • اپنے ہاتھ اور چہرہ باقاعدگی سے دھوئیں،
  • اپنے دانتوں کو روزانہ صاف کریں،
  • اپنے ناخن کاٹیں اور انہیں باقاعدگی سے صاف کریں۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کے ناخنوں کے اندر کوئی چیز پھنسی ہوئی نہیں ہے کیونکہ اگر فضلہ کی زرا سی بھی مقدارمنہ کے ذریعے جسم کے اندر چلی جائےے تو ٹائیفائیڈ یا ہیضے کا سبب بن سکتی ہے،

6۔ اپنے گھر اور گردونواح کو صاف ستھرا رکھیں،

ٹائیفائیڈ اور دیگر متعدد بیماریوں سے بچنے کے لیے اپنے گھر اور اپنے محلے کو صاف ستھرا رکھنا انتہائی ضروری ہے

  • بیت الخلا باقاعدگی سے صاف اور جراثیم سے پاک کریں۔
  • موسم بہار اور گرمیوں کے دوران مکھیوں کی شدت زیادہ ہوتی ہے جو فضلہ پر بیٹھتی ہیں اور ٹائیفائیڈ کا سبب بن سکتی ہیں، اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ اپنے گھر کو صاف رکھیں تاکہ مکھیاں داخل نہ ہو سکیں۔

بولو سے رابطہ

ملک میں مختلف خدمات پررہنمائی حاصل کرنے کے لیے، آپ ہمیں اس بولو فیس بک پیج پر ایک نجی پیغام بھیج سکتے ہیں۔ ہماری ماڈریٹرز کی  ٹیم پیر سے جمعہ صبح 9:00 بجے سے شام 5:00 بجے تک سوالات کا جواب دیتی ہے۔