گزشتہ چند سالوں کے دوران پاکستان میں خواجہ سرا افراد کے لئے رجسٹریشن اور حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے ملکی قوانین میں متعدد تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

 خواجہ سرا افراد ( تحفظ حقوق) ایکٹ ۔ 2018 کے تحت خواجہ سرا افراد کے اِس حق کو تسلیم کیا گیا ہے کہ وہ خود ساختہ صنفی شناخت سے پہچانے جاِسکتے ہیں۔

مزید برآں، اِس قانون کے تحت نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) اور دیگر متعلقہ ادارے ایسے افراد کو اِن کی خود ساختہ صنفی شناخت کے مطابق رجسٹر کرنے کے پابند ہیں۔

اِس مضمون میں ہم پاکستان میں خواجہ سرا افراد کے لئے قومی شناختی کارڈ کے حصول کے طریقہ کار سے متعلق ہدایات فرہم کریں گے۔

CNIC for Transgender Community.png

خواجہ سرا افراد قومی شناختی کارڈ کہاں سے حاصل کر سکتے ہیں؟

پاکستان کے کسی بھی شہری کی طرح، خواجہ سرا افراد کسی بھی قریبی نادرا رجسٹریشن سینٹر سے اپنا شناختی کارڈ حاصل کر سکتے ہیں۔ مزید برآں، سابقہ پابندیوں کے برعکس، انہیں اپنی صنفی شناخت ثابت کرنے کے لئے میڈیکل سرٹیفکیٹ پیش کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

خواجہ سرا افراد ( تحفظ حقوق) ایکٹ ۔ 2018 اور خواجہ سرا افراد ( تحفظ حقوق) رولز 2020 کے مطابق، نادرا کے دفاتر ایک ایسے افسر کو نامزد کرنے کے پابند ہیں جو شناختی کارڈ جاری کرنے یا ان کا نام اور صنفی شناخت تبدیل کرنے کے حوالے سے خواجہ سرا افراد کی درخواِستوں کو منظور کرے گا۔ لہذا، اگر کوئی خواجہ سرا فرد پہلی بار شناختی کارڈ کے لئے درخواِست دے رہا ہے یا اپنے موجودہ شناختی کارڈ میں ترمیم کروانا چاہتا ہے، تو اِس کے لئے نادرا رجسٹریشن مراکز میں نامزد ڈیسک موجود ہیں۔

مطلوبہ دستاویزات کیا ہیں؟

خواجہ سرا افراد کو درج ذیل دستاویزات پیش کرنے کی ضرورت ہوتی ہے:

1. اگر والدین یا خون کے رشتہ داروں میں سے کوئی نادرا کے مرکز میں موجود ہو۔

  • نادرا رجسٹریشن سنٹر میں درخواست گزار کی موجودگی۔
  • والدین/خون کے رشتہ دارکے شناختی کارڈ کے ساتھ بائیو میٹرک تصدیق کے لئے موجودگی۔

2. جب والدین کے بارے میں معلومات موجود نہ ہو/ درخواست گزار گرو کی سرپرستی میں ہو .

  • نادرا رجسٹریشن سنٹر میں درخواست گزار کی موجودگی۔
  • گرو کی شناختی کارڈ کے ساتھ بائیو میٹرک تصدیق کے لئے موجودگی۔

3. اگر کوئی درخواست گزار یتیم ہو یا کسی کی سپرستی میں نہ ہو۔

  • درخواست گزار کی نادرا سنٹر میں موجودگی۔
  • شناختی کارڈ ہولڈر دو گواہ جو ایفیڈیوڈ کے ساتھ بائیو میٹرک تصدیق فراہم کر کے درخواست گزار کی تصدیق کر سکتے ہوں۔
  • فارم جمع کروانے سے پہلے گزٹڈ آفیسر (گریڈ 16 یا اس سے اوپر) سے فارم کی تصدیق۔
  • کوئی اور دستاویزات، اگر دستیاب ہوں۔
  • آپ نادرا کی ویب سائٹ پر مطلوبہ دستاویزات کی مکمل تفصیلات پڑھ سکتے ہیں۔

خواجہ سرا افراد کس صنفی شناخت کا انتخاب کرسکتے ہیں؟

خواجہ سرا افراد ( تحفظ حقوق) ایکٹ ۔ 2018 اور خواجہ سرا افراد (تحفظ حقوق) رولز 2020 کی دفعات کے تحت، خواجہ سرا افراد زمرہ 'ایکس' کے تحت کسی بھی خود ساختہ صنفی شناخت کا انتخاب کر سکتے ہیں۔

نوٹ: خواجہ سرا افراد کو اب میڈیکل ریکارڈ یا دیگردستاویزات کی ضرورت نہیں ہے۔

خوا جہ سرا افراد کے لئے شناختی کارڈ کی درخواست کے مراحل کیا ہیں؟

خوا جہ سرا افراد کے لئے شناختی کارڈ کی درخواست کے مراحل درج ذیل ہیں:

1. نادرا رجسٹریشن سینٹر پہنچنے پر آپ کی علیحدہ کاؤنٹر کی طرف رہنمائی کی جائے گی جہاں خواجہ سرا کی رجسٹریشن کے لئے ایک نامزد افسر دستیاب ہوتا ہے۔

2. نامزد افسر آپ کی تصویر لے گا اور فراہم کردہ دستاویزات پر غور کرتے ہوئے آپ کی درخواست پر کارروائی کرے گا۔

3. آپ کو اپنی پسند کی صنفی شناخت منتخب کرنا ہو گی۔ 

4. آپ کی تصویر لی جائے گی، اس کے بعد آپ کی انگلیوں کے نشانات اور دستخط ہوں گے۔ 

5. آپ کے والدین یا گرو کو آپ کے حق میں بائیو میٹر تصدیق فراہم کرنا ہوگی۔

6. معلومات کا جائزہ لینے کے بعد آپ کو اپنے شناختی کارڈ فارم کا پرنٹ دیا جائے گا۔ جائزہ لینے کے بعد اپنا فارم منتخب کردہ کاونٹر پر جمع کروانا ہوگا۔

خواجہ سرا افراد کے لئے موجودہ شناختی کارڈ میں ترمیم کا طریقہ کار کیا ہے؟

خواجہ سرا افراد ( تحفظ حقوق) ایکٹ 2018 کے مطابق خواجہ سرا افراد کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے شناختی کارڈ، چائلڈ رجسٹریشن سرٹیفکیٹ/ب فارم، پاسپورٹ یا ڈرائیونگ لائسنس پر نام اور جنس میں تبدیلی یا ترمیم کروا سکتے ہیں۔

شناختی کارڈ پر نام اور جنس کی شناخت کو تبدیل کرنے کے لئے، آپ قریبی کسی بھی نادرا رجسٹریشن سینٹر پر جا سکتے ہیں، خواجہ سراؤں کے لئے قائم کردہ خصوصی ڈیسک پر جا سکتے ہیں، اور اپنے نادرا ڈیٹا میں ترمیم کی درخواست کر سکتے ہیں۔ اگر آپ دوسری بار اپنے نام اور صنفی شناخت میں تبدیلی کی درخواست کر رہے ہیں، تو آپ کو نادرا کو ایک حلف نامہ جمع کرانے کی ضرورت ہوگی، جس میں واضح طور پر تبدیلی کی وجوہات اور حالات تبدیل ہونے تک تبدیلیوں کو جاری رکھنے کی خواہش کا ذکر کیا گیا ہے۔

شناختی کارڈ پر نام اور جنس کی شناخت کو تبدیل کرنے کے لئے، آپ قریبی کسی بھی نادرا رجسٹریشن سینٹر پر جا سکتے ہیں۔ دوسری بار اپنے نام اور صنفی شناخت میں تبدیلی کی درخواست دینے پر آپ کو نادرا کو ایک حلف نامہ جمع کروانے کی ضرورت ہوگی، جس میں واضح طور پر تبدیلی کی وجوہات درج ہوں۔

خواجہ سرا افراد کے لئے شناختی کارڈ کے حصول کی فیس کیا ہے؟

نادرا کے مطابق،کسی بھی خواجہ سرا فرد کی پہلی بار رجسٹریشن مفت ہے۔ آپ نادرا کی ویب سائٹ پر شناختی کارڈ کی فیس کی تفصیلی فہرست بھی دیکھ سکتے ہیں۔

نادرا ہیلپ لائن

اگر آپ کا کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کے حصول کے حوالے سے کوئی سوال ہے تو نادرا ہیلپ لائن سے رابطہ کریں:

لینڈ لائن: 051111786100

موبائل: 1777

اپنے سوال بولو کو بھیجیں!

کیا آپ کا خواجہ سرا افراد کے لئے کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ یا دیگر سروسز کے حصول سے متعلق کوئی سوال ہے؟ پاکستان میں شناختی دستاویزات سمیت ملک میں مختلف سروس آپشنز کے بارے میں ذاتی رہنمائی حاصل کرنے کے لئے، آپ ہمیں بولو فیس بک پیج پر ایک نجی پیغام بھیج سکتے ہیں۔ بولو ٹیم پیر سے جمعہ صبح 9:00 بجے سے شام 5:00 بجے تک پیغامات کا جواب دیتی ہے۔