Myth_u.png

اِس آرٹیکل کا مقصد مُلک میں کوویڈ-19 کے بارے میں گردش کرتی ہوئی غلط فہمیوں اور افواہوں کے بارے میں معلومات فراہم کرنا ہے۔

کوویڈ-19 کی انفیکشن، علامات، علاج اور روک تھام کے لئے عام سوالات اور جوابات مندرجہ ذیل موجود ہیں۔

1. کیا کوویڈ-19 سے ہر عمر، علاقعے اور مذہب کے لوگ متاثر ہو سکتے ہیں؟

کوویڈ-19 سے کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔ کوویڈ-19 كسی بھی علاقعے، عمر، مذہب، نسل اور صنف کے افرادکو لاحق ہو کر پھیل سکتا ہے۔ اِس وباء سے بوڑھے لوگ جو پہلے سے دمہ، ذیابطیس یا  امراض قلب میں مبتلا ہوں،  آسانی سے اسکا شکار اور شدید بیمار ہو سکتے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے یوٹیوب چینل پر یہ ویڈیو دیکھیے جس کا عنوان ہے "اپنے آپ کو کوویڈ-19 سے کیسے محفوظ رکھیںاس لئے ضروری ہے کہ آپ اپنی صحت کے بارے میں بلا جھجک اپنے معالج سے بات کریں۔  

2. کیا کوویڈ-19 سے متاثرہ لوگ صحت یاب ہو سکتے ہیں؟

کوویڈ-19 سے متاثر ہونے  والے زیادہ تر لوگوں میں معتدل علامات پائی جاتی ہیں۔ تاہم وائرس کی منتقلی کا عمل احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے کم یا آہستہ ہوسکتا ہے اور مریض صحت یاب ہو سکتاہے۔اپنے آپ کو محفوظ رکھنے کے لئےاپنے ہاتھوں کو صفائی والے محلول یا صابن سے دھوئیں۔ چہرے کا ماسک استعمال کریں اور سماجی فاصلوں کو اختیار کریں۔ تفصیلات کے لئے عالمی ادارہ صحت کی ہدایات یہاں دیکھیے۔

عالمی ادارہ صحت کے ساتھ ساتھ، وزارت صحت حکومت پاکستان نے کوویڈ-19 کے لئے خصوصی طور پر بنائی کئی ویب سائٹ پر اکثر پوچھے جانے والے سوالات کا ایک سیکشن بنایا ہے۔

3. کیا سرجیکل ماسک کا طویل استعمال نقصان دہ ہے؟

چہرے کے ماسک کا طویل استعمال بے آرام کر سکتا ہے۔ مگر یہ ہر گز کاربن ڈائی آکسائیڈ کی زیادتی یا آکسیجن کی  کمی کا باعث نہیں بنتا۔ طبی ماسک کے طویل استعمال کے بارے میں معلومات یہاں دیکھیں۔

Slide1.JPG

4. کیا اب و ہوا اور سرد موسم کووڈ کو متاثر کرسکتے ہیں؟

کوویڈ-19 کے جراثیم کسی بھی آب و ہوا یا موسم میں خواہ وہ گرم، سرد یا معتدل ہو، پھیل سکتے ہیں۔ ہمارے پاس یقینی طور پر کوئی ثبوت موجود نہیں کہ کوویڈ-19 کےجراثیم کسی بھی موسم یا سرد موسم میں ختم ہو جاتے ہیں۔ کیونکہ عام طور پر انسانی جسمانی درجہ  حرارت 36.5 سینٹی گریڈ سے 37 سینٹی گریڈ تک رہتا ہے۔ اِس لئے بیرونی حرارت یا موسم سے قطع نظر جراثیم کا مقابلہ صرف احتیاطی تدابیر سے ہو سکتا ہے۔ برف باری يا سرد موسم، گرم موسم  اور سورج کے سامنے رہنے کے بارے میں مزید جانیں۔ 

5. کیا گرم پانی سے نہانے سے کوویڈ-19 سے بچا جا سکتا ہے؟

نہیں۔ گرم پانی سے نہانے سے کوویڈ-19 کے جراثیم سے بچا نہیں جاسکتا۔ جیسا کہ اوپر بیان ہوا ہے۔ آپ کا عام جسمانی  درجہ حرارت 36.5 سینٹی گریڈ سے 37 سینٹی گریڈ رہتا ہے۔ خواہ گرم پانی سے بھی نہایا جائے۔ کوویڈ- 19 سے حفاظت کا بہترین طریقہ ہاتھ صاف کرنا اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہے۔ اِس طرح کرنے سے آپ اپنے ہاتھوں پہ موجودجراثیم ختم کر سکتے ہیں اور  اس موذی مرض سے بچ سکتے ہیں۔ جو آنکھوں، ناک، منہ کو چھونے سے ہو سکتا ہے۔  اِس  کے بارے  میں مزید جانیے:  غلط فہمی اور کوویڈ-19 کے بارے میں بچاو کے طریقے۔ 

6. کیا چین یا دوسرے ممالک سے درآمد شدہ اشیاء میں وائرس  موجود ہوتا ہے؟

حکومت پاکستان نے تصدیق کی ہے کہ چین میں تیار کردہ اور وہاں سے برآمد شدہ اشیا بلکل محفوظ اور غیر نقصان دہ ہیں۔ وہ لوگ جن کو باہر سے ڈبے یا خطوط ملتے ہیں وہ کوویڈ-19 کے جراثیم کے خطرے سے محفوظ ہیں۔ جیسا کہ عالمی ادارہ صحت بیان کر چکا ہے، وائرس خطوط اور ڈبوں پر زیادہ وقت تک زندہ نہیں رہ سکتے۔ عالمی ادارہ صحت کے سائنسی مشاہدات کے مطابق سارس-کوو-۲ جو کہ کوویڈ-19 کا باعث بنتاہے، 72 گھنٹوں تک لوہے اور فولاد پر زندہ ررہتاہے۔  وائرس تانبے پر 4 گھنٹوں سے کم اور گتے پر 24 گھنٹوں تک زندہ رہتے ہیں۔ اِس مطالعے کی تفصیلات عالمی ادارہ صحت کی ویب سائٹ پر دیکھیں۔

7. کیا حیاتین (وٹامن) اور معدنیات (منرلز) کے استعمال سے کووڈ کے علاج میں مدد مل سکتی ہے؟

یہ قوتِ مدافعت کو فروغ دیتے ہیں۔ تا ہم حیاتین اور منرلز جیسا کہ وٹامن ڈی، سی اور  زنک کے(سپلیمنٹ) کے استعمال سے متعلق کوئی رہنمائی موجود نہیں ہے۔ 

8. کیا لیموں والا پانی پینے سے کوویڈ-19 کو روکا جاسکتا ہے؟

ہم نے سوشل میڈیا پر پوسٹس دیکھی ہیں جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نیم گرم پانی میں لیموں یا ہلدی استمعال کرنے سے کوویڈ-19 کو روکا جا سکتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق لیموں یا ہلدی کے کوویڈ کو روکنے سے متعلق سائنسی شواہد موجود نہیں ہیں۔ تا ہم عام طور پر عالمی ادارہ صحت متوازن غذا کے لئے پھل اور سبزیوں کا مناسب استمعال تجویز کرتا ہے۔ اگر آپ میں وائرس علامات موجود ہوں تو معالج سے رابطہ کیجیئے یا 1166 پر رہنمایٴ کے لئے فون کریں۔

9. کیا لہسن، کالی مرچ، شہد اور ادرک  کے استمعال سے کوویڈ-19 کا تدارک کیا جاسکتاہے؟

عالمی ادارہ صحت کے مطابق لہسن، کالی مرچ، شہد کے استمعال سے اس وبائی مرض سے بچنے کے شواہد موجود نہیں ہیں۔ عمومی طور پر کچھ مصالحوں کی خصوصیات کو صحت کے لئے مفید تصور کیا جاتا ہے۔ لیکن لہسن، کالی مرچ، شہد، اور ادرک  کے استعمال سے کوویڈ سے نہیں بچا جا سکتا ہے۔

slide 11.jpg

10. کیا نمکین یا کھارے پانی سے ناک کو کھنگالنا کوویڈ- 19 کو روکتا ہے؟

لوگوں کا خیال ہے کہ باقاعدگی سے ناک کو کھارے یا نمکین پانی کے کھنگالنے سےکوویڈ- 19 سے بچا جا سکتا ہے، تا ہم اس بات کو کوئی سائینسی حمایت حاصل نہیں۔ اس افواہ کے متعلق عالمی ادارہ صحت کی ویب سائٹ پر مزید جانیے ۔

11. کیا نمکین پانی یا ماؤ ت واش کے غرارے کرنے سے کوویڈ-19 کو روکا جاسکتا ہے؟

نمکین پانی کا غرارہ کوویڈ-19 کو نہیں روکتا۔ جبکہ غرارہ خراب گلے کے علاج کے لیے ایک مقبول نُسخہ ہے۔ کوویڈ-19 کو روکنے کے متعلق اس بارے میں کوئی ثبوت موجود نہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق ماؤتھ واش کے استعمال سے بھی کوویڈ- 19 کے وبائی مرض سے بچنے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔

 12. شفاء بخش/علاج والے پودے جیسے سنامکھی کے پتے کیا کوویڈ-19 کے علاج میں مددگار ہوتے ہیں؟

ڈبلیو ایچ او نے تسلیم کیا ہے کہ روایتی، تکمیلی اور متبادل دوا کے بہت سے فوائد ہیں، تاہم سائنسدانوں نے ابھی تک کسی بھی دوا،جو کہ سینا کی پتیوں یا سانا مکھی جیسے پودوں سے بنی ہو، کو کوویڈ-19 کے علاج کے لئے ابھی تک تجویز نہی کیا۔ 

13. کیا بہت زیادہ پانی پینا کوویڈ-19 کو روکتا ہے؟

صحت اور تندرستی کو برقرار رکھنے کے لیے پانی کی مناصب مقدار پینا بہتر ہے تاہم، یہ آپ کو کوویڈ-19 سے محفوظ نہیں رکھتا۔ اِس بارے میں مزید معلومات ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن فلپائن کے ٹویٹر نیوز فیڈ پر حاصل کریں۔ 

14. کیا ہمارے پہننے ہوئے جوتوں کے ذریعے کوویڈ-19 پھیل جاتی ہے؟

اس کا امکان بہت کم ہے کہ کوویڈ-19 جوتوں کے ذریعے پھیل جائے۔ تاہم، ڈبلیو ایچ او اس بارے میں احتیاط برتنے کا مشورہ دیتا ہے کہ اپنے جوتوں کو اپنے گھر کے دروازے پر چھوڑ دیں تاکہ گندگی یا کوئی دوسری چیز آپ کے گھر میں جوتوں کے ذریعے نہ جائے۔ یہ مشورہ خاص طور پر ان چھوٹے بچوں کے لئے فائدہ مند ہے جو کے فرش پر چلتے یا کھیلتے ہیں۔ 

15. کیا نمونیا سے بچاؤ کے قطرے آپ کوکوویڈ-19سے محفوظ رکھتے ہیں؟

 نہیں، نمونیہ کے خلاف ویکسین اور ہیمو فیلس انفلوئنزا ٹائپ بی (حب) ویکسین کوویڈ-19 سے تحفظ فراہم نہیں کرتیں۔ ڈبلیو ایچ او کی ویب سائٹ پر ان کے بارے میں مزید معلومات حاصل کریں۔ 

16. کیا آپ کے جسم پر جراثیم کش دوا چھڑکنا آپ کی کوویڈ-19 سے حفاظت کرتا ہے؟

نہیں، جراثیم کش سپرے کا استعمال یا جسم پر مائع بلیچ کو ملنا کوویڈ-19 کے خلاف حفاظت نہیں کرے گا ۔ حقیقت میں اس قسم کے کیمیائی مادے آپ کی جلد کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ صرف سطحوں اور فرشوں کے جراثیم کے لئے بلیچ اور ڈس انفیکٹینٹ کا استعمال احتیاط سے کرنا چاہئے۔ جراثیم کش ادویات (یا بلیچ) پینا آپ کی صحت کے لئے انتہائی خطرناک ہوسکتا ہے۔ 

17. کیا گھر کے پالتو جانور یا مویشی کوویڈ-19 کو پھیلا سکتے ہیں؟

اب تک کی محدود معلومات کے مطابق، انسانوں میں جانوروں کے ذریعے کوویڈ-19 پھیلنے کا خطرہ ابھی تک زیر بحث ہے ۔ لہذا، جانوروں سے ملنے کے بعد اپنے ہاتھوں کو صابن اور پانی سے دھونا بہتر ہے۔ دیہی عالقوں میں بہت سے خاندان اپنے گھروں پر گائے اور مویشی پالتے ہیں، انہیں بھی کوویڈ -19 سے بچاؤ کے اصولوں پر عمل کرنا چاہئے جو کہ ڈبلیو ایچ او اور حکومت پاکستان نے فراہم کیے  ہیں۔ پالتو جانوروں یا مویشیوں کو ایسا رکھیں جیسا کہ آپ اپنے خاندان کے دوسرے افراد کا خیال رکھتے ہیں اور جانوروں کو گھر سے باہر کے لوگوں کے ساتھ ملنے نہ دیں۔ ڈبلیو ایچ او کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر اِس کے بارے میں مزید معلومات حاصل کریں۔

18. کیا گھروں میں موجود مچھروں کے کاٹنے سے کوویڈ-19 پھیلتا ہے؟

اب تک کی معلومات کے مطابق، اِس حوالے سے کوئی سائنسی ثبوت یا معلومات دستیاب نہیں ہے، جس کی بنیاد پر یہ تجویز پیش کی جائے کہ کوویڈ-19 وائرس عام مکھی یا مچھر کے کاٹنے کے ذریعے منتقل ہوتا ہے۔ کوویڈ-19 کا سبب بننے واالا وائرس بنیادی طور پر چھوٹی چھوٹی بوندوں کے ذریعے پھیلتا ہے، جب متاثرہ شخص کھانستا ہے، چھینکتا ہے یا بولتا ہے۔ آپ کسی آلودہ سطح کو چھونے اور پھر ہاتھ دھونے سے پہلے اپنی آنکھوں، ناک یا منہ کو چھونے سے بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔ اپنے آپ کو بچانے کے لیے ہمیں کوویڈ-19 کے حفاظتی اقدامات پر عمل کرنا چاہئے۔ 

19. کیا 5-جی موبائل نیٹ ورک کووڈ-19 کو پھیلانے میں مدد کرتے ہیں؟

5-جی موبائل نیٹ ورک کوویڈ-19 کو پھیلانے میں کوئی کردار ادا نہیں کرتے- جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ جب کوئی متاثرہ فرد کھانستا ہے، چھینکتا ہے یا بولتا ہے تو کوویڈ-19 سانس کی بوندوں کے ذریعہ پھیل سکتا ہے۔ یہ بھی نوٹ کرنا چاہئے کہ کووڈ-19 یا کوئی اور وائرس ریڈیو لہروں یا موبائل نیٹ ورکس کے ذریعے نہیں پھیل سکتا ۔ڈبلیو ایچ او کی ویب سائٹ پراس کے بارے میں مزید معلومات حاصل کریں۔ 

20. کیا تھرمل اسکینرز کوویڈ-19 کا پتہ لگاتے ہیں؟

بخار ہونے والے افراد کی نشاندہی کرنے میں تھرمل اسکینرز فائدہ مند ہیں ۔ تاہم، یہ اسکینر ان لوگوں کی شناخت نہیں کرسکتے ہیں جو کوویڈ- 19 سے متاثر ہیں، چونکہ بخار کی بہت ساری وجوہات ہو سکتی ہیں- اگر آپ کو تیز بخار ہونے کی نشاندہی کی گئی ہے تو فوری طور پر اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔ اگر علامات شدید ہوجائیں تو آپ کو فوری طور پر حکومت کی صحت سہولت تحفظ ہیلپ لائن 1166 پر طبی امداد حاصل کرنی چاہئے۔ یہ نمبر روزانہ صبح 8 بجے سے رات 12 بجے تک دستیاب ہوتا ہے، اور یہ اردو اور پشتو زبانوں میں دستیاب ہے۔ کیا آپ کا ہم سے کوئی سوال ہے؟ آپ ہمیں ہمارے فیس بک پیج پر کسی بھی وقت پرائیویٹ میسج بھیج سکتے ہیں۔